Add To collaction

11-Apr-2022-تحریری مقابلہ غزل

مقابلہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل


فقیری کاٹ کے ہم بے دیار بیٹھے ہیں
برائے عشق فقیرانہ وار بیٹھے ہیں۔

زمیں فلک مہ و انجم یہ آسماں کے طبق
ہمارے صبر پے سب اشک بار بیٹھے ہیں ۔

اذیتوں کا مرے جسم میں ہے شیرازہ
ہم آسوؤں کا لیے آبشار بیٹھے ہیں۔۔

ستم ظریفی مرے نام ساری لکھوا کر
اِک آپ ہیں کہ بڑے خوش گوار بیٹھے ہیں۔۔

اُنہیں میں ذہن سے کیسے نکال دوں باقر 
وہ میری روح میں ہی آر پَار بیٹھے ہیں۔۔

باقر رضا رضوی

   10
15 Comments

عمدہ ماشاء اللہ بہت خوب صورت کلام بہترین معیار

Reply

BAQAR RAZA RIZVI

11-Apr-2022 06:30 PM

ذرّہ نوازی محترم🌹

Reply

ماشاء اللہ بہت خوب صورت کلام

Reply